Saturday 21 January 2017

فوٹو ڈائری



یہ تصویر خنجراب پاس پہ موجود پاکستان و چین کے درمیانی بارڈر کی ہے جسے غالبا ۲۰ اگست۲۰۱۴؁ء کو ہمارے دوست و ہمسفر مکرمی حنین بھائی نے کیمرے کی آنکھ میں سمایا تھا، خنجراب پاس گزشتہ سال کا سب سے زیادہ سیاحوں کی توجہ کا مسکن بنا، خنجراب پاس گلگت بلتستان کے خوبصورت علاقہ ہنزہ میں سمندری سطح سے قریبا ۵۱،۷۹۳فٹ کی بلندی پہ موجود دنیا کے بلند ترین بارڈروں میں سے ایک ہے جبکہ یہ سرحد چین کہ صوبہ زیجانگ سے منسلک ہے،۔۔۔یہاں تک پہنچنے کے لیے ہم نے اسکردو سے قریباپورے دن کا سفر طے کر کے رات بارش کیساتھ ہنزہ شہر میں گزار کر علی الصبح(بعد نماز فجر)سفر باندھا تھا،قریبا ۴۔۵ گھنٹے کا سفر کرتے ہوئے گلمت،سست،پسو وغیرہ سے ہوتے ہوئے برف کے تودوں پہ نظریں جماتے ہوئے یہاں پہنچے،کیا ماحول تھا، دن گزرے ۳ سال ہونے کو ہیں پر ابھی بھی لمحات یادوں اور نظروں میں زندہ ہیں۔۔۔۔اتنی بلندی پہ موجود پہرہ دیتے پاک چین سپاہیوں سے ملاقات کا بھی ایک عجب ہی تجربہ تھا اور مست موسم اور انتھائی تیز چلتی ہوا میں ایک دوسرے پہ برف اُچالنے کا تو لطف ہی نرالاتھا جبکہ سردی سے بچنے کے لیے .......ہمارے رہنما شاہ زمان بھائی کی تاکید کے مطابق ڈبل کپڑے پہنے ہوئے تھے


I travelled today about 14 km on Sharah e Faisal Karachi during Aftari hours , i found 140 peoples or groups sharing or managing aftari for ...